Wednesday, March 13, 2019

گرم مصالحوں کے مزیدار ذائقے اور حیرت انگیز فائدے

زمانہ قدیم سے ہی کھانوں میں مصالحے شامل کیے جاتے ہیں
زمانہ قدیم سے ہی کھانوں میں مصالحے شامل کیے جاتے ہیں ،جن سے یہ خوش ذائقہ،لذیذ اور مزے دارہو جاتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ یہ مسالے غذائی اور دوائی افادیت بھی رکھتے ہیں۔

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ان مصالحوں سے ہمیں کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں اور طب کی روشنی میں ان کے کیا فائدے ہیں۔

نمک
نمک جسم میں سیال کا توازن قائم رکھنے میں اہم کر دار ادا کرتا ہے ۔

یہ اعصاب کو تحریک دیتا ہے ،لیکن اس کے منفی اثرات کے باعث دوران خون زیادہ ہوجاتا ہے ،تاہم اس سے کھانوں میں مزہ اور ذائقہ پیدا ہو جاتا ہے ۔یہ کیلشئیم اور دوسری معدنیات کو خون میں جذب کرنے میں معاون ہے۔

ہلدی
یہ جسم کے ورموں کو تحلیل کرتی، کولیسٹرول کی سطح متوازن رکھتی اور اُسے بڑھنے نہیں دیتی ہے۔

ہضم وجذب کے نظام کو درست رکھنے کے لیے اسے سادہ پانی میں ملا کر پی سکتے ہیں۔ یہ وزن بھی نہیں بڑھنے دیتی۔ اس کے علاوہ یرقان، معدے کی تکالیف، سینے کی جکڑن اور دانتوں کا درد دُور کرنے میں بھی مفید ہے۔

سیاہ مرچ

سیاہ مرچ مانع تکسید(ANTIOXIDANT)خواص کی حامل ہے۔ اُبلے ہوئے انڈوں ،چینی کھانوں اور رائتے میں بہ طورِ خاص استعمال کی جاتی ہے۔

یہ ان کا ذائقہ دو چند کرکے مزے دار بناتی ہے ۔اس کے علاوہ آنتوں میں بیکٹیریا افزایش کو بھی روکتی ہے۔

سرخ مرچ

اس سے کھانوں کو خوش ذائقہ اور لذیذ بنایا جاتا ہے ۔اس کے بغیر کھانا بے مزہ لگتا ہے۔یہ بہت سے امراض کا تریاق ہے۔ معدے کی سوزش، بخار یا بد ہضمی، جی متلانا اور گٹھیا کے امراض ختم کرنے میں بہت فائدہ مند ہے۔

دار چینی

دار چینی کھانوں کے علاوہ چائے اور ادویہ میں بھی استعمال کی جاتی ہے ۔

اس کی مخصوص مہک انھیں منفرد بناتی ہے ۔ریاح ،نزلہ ،کھانسی ،اسہال ،جی متلانے اور بدہضمی دُور کرنے میں بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں توانائی کو بحال رکھتی ہے۔

الائچی

الائچی کو میٹھے اور نمکین دونوں قسم کے کھانوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ یہ روایتی کھانوں کے علاوہ بطور دوائی بھی استعمال کی جاتی ہے ۔

دِل کو فرحت بخشتی اور ہاضمے میں مدد دیتی ہے ۔اس کی خصوصیت یہ ہے کہ جراثیم کش اور دافع تعدیہ (انفیکشن)بھی ہے۔ اسے مصالحوں کی ملکہ کہا جاتا ہے۔

تیز پات

یہ مفرح قلب ہے اور دل کے امراض سے چھٹکارا دلانے کے علاوہ ہاضمے میں بھی مدد کرتا ہے۔ کئی طبی ادویہ کا اہم جزو ہے۔

یہ جوڑوں کے درد ،ایام کی بے قاعدگی ،پیشاب کی تکالیف اور سردی سے ہونے والے امراض دُور کرنے میں موٴثر ہے ۔یہ سوزش اور پھپوندی (فنگس )کے خلاف مزاحمت کرتا ہے ۔مدافعتی خصوصیت کے باعث ثقیل یعنی دیر ہضم غذاؤں ،مثلاً قورمے،بریانی اور پلاؤ میں ڈالا جاتا ہے۔

جائفل اور جاوتری

ناک کی نسیجوں کے جوف کے ورم یا سوزش کے لیے خاص طور پر مفید تسلیم کی جاتی ہے ۔یہ دافع پھپوند اور اضمحلال وافسردگی (ڈپریشن )اور ہاضمے کے نظام کو درست رکھنے میں بہت مفید ومعاون ہیں ۔جائفل میں پوٹا شیم، تانبا، کیلسئم، فولاد،جست (زنک)اور مینگنیز جیسی معدنیات ،امراض قلب کے علاوہ ہائی بلڈ پر یشر دور کرنے میں بھی مفید ہیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2HhW4Je

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times