
مصری وزير برائے آثار قديمہ خالد العنانی نے ملکی پراسيکيوٹر جنرل برائے تحقيقات کے پاس اس واقعے کی باقاعدہ شکايت درج جمعے کے روز کرائی ہے۔ اس بارے ميں خبر سرکاری اخبار ’الاحرام‘ نے وزارت کے ذرائع سے ہفتہ آٹھ دسمبر کو جاری کی۔
متنازعہ ويڈيو ميں ايک مرد اور ايک عورت کو الجیزہ نامی اہرام مصر کی چوٹی تک چڑھتے ہوئے دکھايا گيا ہے۔ تقريباً تين منٹ کی اس ويڈيو کے اختتام پر ان دونوں کی برہنہ تصوير بھی ہیں، جس ميں بظاہر يہ ايک دوسرے سے لپٹے ہوئے ہيں۔ اس ويڈيو کو يو ٹيوب پر جاری کيا گيا، جس کے بعد اس ماہ مصر ميں اس پر خاصا منفی رد عمل ديکھنے ميں آيا۔
فی الحال يہ واضح نہيں کہ آيا يہ جوڑا، جس کا تعلق يورپی ملک ڈنمارک سے بتايا جا رہا ہے، اس وقت مصر ميں ہے يا نہيں۔
مصری آثار قديمہ کی سپريم کونسل کے سيکرٹری جنرل مصطفیٰ وزيری کے بقول استغاثہ اس بات کا تعين کرے گی کہ آيا يہ ويڈيو حقيقی ہے يا جعلی۔
سماجی رابطوں کی ويب سائٹس پر مصر ميں بہت سے لوگ سوال اٹھا رہے ہيں کہ يہ دونوں اہرام مصر پر چڑھے کيسے کيونکہ ایسا کرنا غير قانونی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Pql7ZT
0 comments: