
سعودی کابینہ کی جانب سے تمباکو نوشی سے متعلق نئے قانون کی منظوری کے بعد وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے لائحہ عمل کی منظوری دے دی۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر 5 ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
ایک خبررساں ادارے کے مطابق منظور ہونے والے نئے قانون کی دفعہ 4 کے تحت سعودی کابینہ نے تمباکو اور اس سے تیار کی جانے والی اشیاء پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ جبکہ تمباکو فروشوں کو اپنی اشیاء ان افراد کو فروخت کرنا لازم ہوگی جن کی عمریں 18 سال سے زیادہ ہوں۔
جبکہ ممنوعہ مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے پر 200 ریال جرمانہ ہوگا۔
انسداد تمباکو نوشی کے نئے قانون کی دفعہ 10 میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کے قانون کی ایسی کسی بھی دفعہ کی خلاف ورزی پر جس کی سزا کا باقاعدہ تذکرہ نہ ہو 5 ہزار ریال تک جرمانہ ہوگا اور ایک سے زیادہ بار خلاف ورزی پر جرمانہ دگنا کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ انسداد تمباکو نوشی قانون کے بموجب ایسے مقامات کی فہرست اچھی خاصی اور طویل ہے جہاں سگریٹ اور تمباکو نوشی منع ہے۔ جن میں مساجد اور تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں اخلاق عامہ کا قانون بھی نافذ ہے جس کے تحت تیزآواز میں موسیقی سننے، نامناسب لباس پہننے سمیت عوامی مقامات پر آگ جلانے پر بھی پابندی ہے۔ جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانہ ہوتا ہے۔حال ہی میں پولیس نے اخلاق عامہ کی خلاف ورزی کرنے پر درجنوں افراد کو گرفتار کیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2tQ1XHO
0 comments: