
میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دہشتگردی کے حملے میں مولانا حنیف کی شہادت کے ردعمل میں کل بلوچستان میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبہ بھر میں تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں پرامن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا حنیف جنرل سیکرٹری، رکن مجلس عاملہ اور قریبی دوست تھے۔
مولانا حنیف کے پسماندگان کے غم میں برابر کے شریک ہیں،کہا گیا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ جیت لی ہے اور امن قائم ہوگیا ہے۔ ہمیں بتائیں کون سی دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتی کہاں امن قائم ہوا؟ لیکن یہاں تو امن کے تمام دعوے دم توڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نااہل ہوچکی ہے، علماء کرام اور شہری غیرمحفوظ ہوگئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دہشتگرد حملے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔اکتوبر میں آزادی مارچ ہوگا۔ کارکن پرامن طریقے سے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں۔ مولانا محمد حنیف کا خون رنگ لائے گا، حکومت کو خون کا جواب دینا ہوگا۔ واضح رہے پاک افغان سرحدی شہر چمن میں تاج روڈ کے مقام پر موٹر سائیکل میں نصب بم دھما کہ ہوا ہے۔
جس کے نتیجے میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا محمد حنیف سمیت 19افراد زخمی ہوگئے ،دھماکے کے بعد پولیس ، لیویز ،ایف سی سمیت ریسکیو اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو سول ہسپتال چمن منتقل کردیا جہاں دوران علاج دو زخمی جاں بحق ہوگئے جبکہ مولانا محمد حنیف کو شدید زخمی حالت میں کوئٹہ منتقل کیا جا رہا تھا کہ اسی دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جس سے واقعہ میں شہداء کی تعداد تین ہوگئی۔
۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2mJSKh9
0 comments: