Saturday, September 28, 2019

وزیراعظم کے کئے ہوئے وعدے ایک ایک کر کے وفا ہونے لگے

 وزیراعظم عمران خان
اگر زیادہ نہیں تو کم سے کم پچھلے ایک سال سے برطانیہ بریگزٹ سے نکلنے کے لیے گومگو کی کنڈیشن میں مبتلا ہے۔تاہم موجودہ برطانوی وزیراعظم نے الیکشن ہی اسی ایشو پر جیتے تھے کہ وہ برطانیہ کے گلے سے بریگزٹ کا طوق نکالے گا مگر اس میں ابھی تک کسی قسم کی کامیابی ملتی نظر نہیں آتی۔

تاہم اگر وہ کامیاب ہو جاتا ہے تو اس میں پاکستانیوں کا فائدہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔

چونکہ بریگزٹ ختم ہونے کے بعد یورپی یونین سے انہیں افرادی قوت میسر نہیں آئے گی اور جو لوگ پہلے ہی برطانیہ میں موجود ہیں وہ بھی ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے تو ایسے میں پاکستانی برطانیہ جا کر روزگار تلاش کر سکتے ہیں۔

برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ بریگزٹ سے پاکستان کے لیے تجارت اور بیرون ملک ملازمت کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔

نفیس زکریا نے کہا کہ ’بریگزٹ کے بعد برطانیہ میں طلب اور خلا سے متعلق مارکیٹ کی سطح پر باقاعدہ تحقیق کی ضرورت ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’یہی پاکستان کے لیے ایک موقع ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں کیا موجود ہے جو برطانیہ میں کارآمد ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مثال دی کہ کس طریقے سے پاکستان کے انسانی وسائل برطانیہ کے لیے فائدہ مند ہوسکتے ہیں جو ملازمتوں کی بھرتی کے لیے استعمال ہوسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف کسی ایک مخصوص حلقے کے لیے نہیں بلکہ یہ ملازمتیں ڈاکٹروں، نرسوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین اور دیگر کے لیے بھی ہوسکتی ہیں۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ جب ایک جیسی قیمت والی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوجائے تو برطانیہ میں پاکستانی اشیا کارآمد ہوسکتی ہیں۔ نفیس زکریا کا بیان ایسے وقت میں آیا جب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی حکومت بغیر معاہدے کے بریگزٹ پر زور دے رہی ہے جس کا مطلب ہے کہ برطانیہ طویل عرصے تک یورپی یونین کا رکن نہیں رہے گا اور نہ ہی کوئی تجارتی معاہدہ ہوگا۔

اگر بورس جانسن بغیر معاہدے کے بریگزٹ میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو اس اقدام کے نتیجے میں یورپی یونین اور برطانیہ کا تجارتی تعلق ڈرامائی انداز میں متاثر ہوسکتا ہے۔لہٰذا اس موقعہ پر پاکستانی پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد برطانیہ میں اپنے لیے روزگار تکلاش کر سکتے ہیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2mJXyTL

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times