
پاکستانی نوجوانوں کو پاپ میوزک کا دیوانہ بنانے والی نازیہ حسن 3اپریل انیس سو پینسٹھ میں کراچی میں پیدا ہوئیں، انہوں نے موسیقی کی تعلیم سہیل رعنا سے حاصل کی، جس کے بعد وہ لندن چلی گئیں اور تعلیم وہیں مکمل کی۔
نازیہ حسن نے اپنے کیریئر کا آغاز پی ٹی وی کے پروگرام کلیوں کی مالا سے کیا، انہوں نے 80 کی دہائی میں موسیقی میں مغربی انداز متعارف کروایا، جسے پاکستانی نوجوان نسل کے ساتھ بیرون ملک بھارت، امریکہ، عرب امارات، لاطینی امریکہ سمیت دنیا بھر میں بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی۔
اسی وجہ سے نازیہ حسن کو پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ لیکن اصل شہرت جب انھوں نے سن انیس سو اسی میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فلم قربانی کے لئے انوکھے میوزیشن بِدو کی دھن پرگایا ہوا گانا “آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے” گایا ، جس نے فلمی گانوں کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔
نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن تھے، جنھوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔
نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ 1982ء میں ریلیز ہوا۔ جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔
اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا، نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔
نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔
نازیہ صرف گلوکارہ ہی نہیں سیاسی تجزیہ نگار کے طور پر اقوام متحدہ سے وابستہ رہیں، انیس سو اکانوے میں انہیں پاکستان کے ثقافتی سفیر مقرر کیا گیا۔
سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن تیرہ اگست سن دو ہزار کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں، نازیہ حسن نے بہت کم عمر پائی، لیکن اپنے مختصر کیرئیر میں وہ نقوش چھوڑے ہیں جو آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ چمک دمک رہے ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Uc00Su
0 comments: