
بڑے پیمانے پر اس چاول کی کاشت سے غریب ممالک کے افراد میں پروٹین کی کمی دور کرنےمیں مدد مل سکے گی۔
دو سال قبل لیوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ہیری یوٹومو نے روایتی طریقوں سے چاول کی ایک نئی قسم ’فرنٹیئر‘ تیار کی تھی جس میں روایتی چاولوں کے مقابلے میں 10.6 زائد پروٹین تھا اور اس عمل میں روایتی چاول کی ایک قسم سائپریس میں 53 فیصد زائد پروٹین بھرا گیا تھا۔
اگرچہ یہ چاول پکنے میں کم وقت، پانی اور حرارت استعمال کرتا تھا لیکن کھیتوں میں اس کی پیداوار بہت کم رہی تھی۔
اس کے بعد ڈاکٹر ہیری نے مزید کام کیا اور اب انہوں نے چاول کی 20 مختلف اقسام کی آزمائش کرکے دکھایا ہے کہ ان میں سے ایک قسم ایسی بھی ہے جو فرنٹیئر سے 10 سے 17 فیصد زائد پروٹین کی حامل ہے۔
اب کھیتوں میں اس کی آزمائش جاری ہے۔
توقع ہے کہ یہ نیا چاول نہ صرف بنیادی غذا ثابت ہوگا بلکہ اس سے پروٹین سے بھرپور چاول کا آٹا اور دیگر اجزا کی تیاری بھی ممکن ہوگی۔
سائنسداں اب چاول کا آٹا پکانے کے تجربات بھی کررہے ہیں۔
تاہم فرنٹیئر چاول اب الینوائے میں تجارتی پیمانے پر کاشت کرکے فروخت کیا جارہا ہے اور اسے چاہیوکیا چاول کا نام دیا گیا ہے۔
اس پر اضافی خرچ کوئی نہیں آتا اور نہ ہی کاشت کے لیے نئے طریقے اختیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2We3W2s
0 comments: