
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کرپشن کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب پراسکیوٹر نے استدعا کی کہ شہباز شریف کا 52 دنوں کا جسمانی ریمانڈ ہوچکا ہے، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کی تفتیش جاری ہے، اس لیے مزید ریمانڈ کی ضرورت ہے۔ احتساب عدالت نے مزید ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ مسلم لیگ کے صدر کے تمام اثاثے ظاہر شدہ ہیں اور برطانیہ میں جائیداد بھی ظاہر اثاثوں میں شامل ہے، میڈیا میں آیا ہے کہ ڈی جی نیب نومبر کے آخر تک ریفرنس فائل کر رہے ہیں، انہوں نے 3 ٹی وی چینلز پر کہا ہے کہ ریفرنس دائر کر دیں گے۔ اس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ یہ بڑی تشویش ناک بات ہے کہ ڈی جی نیب نے 15 دن پہلے ہی ریفرنس کا بتا دیا۔
نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ میڈیا رپورٹس درست نہیں کہ ریفرنس چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بھجوا دیا گیا ہے اور اس بات میں بھی کوئی صداقت نہیں کہ ریفرنس نومبر کے آخر تک دائر کر دیا جائے گا۔
احتساب عدالت کے جج نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ کیا آپ کا طبی معائنہ ہوا ہے؟ اس پر شہباز شریف کے وکیل نے بتایا کہ طبی معائنہ ہوا ہے جس میں شہباز شریف میں کینسر علامات ظاہر ہو رہی ہیں، رپورٹس کا جائزہ لینے کے لئے میڈیکل بورڈ بنایا جائے۔
شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر حمزہ شہباز اور مسلم لیگ (ن) کے کارکن بڑی تعداد میں سیکریٹریٹ چوک میں جمع ہوئے۔ انہوں نے اپنے قائدین کے حق اور حکومت کے خلاف میں شدید نعرے بازی کی۔
لیگی کارکنوں نے احتساب عدالت جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں بڑھنے سے روک دیا جس پر ان میں خوب دھکم پیل ہوئی جبکہ پولیس نے ایک کارکن کو حراست میں لے لیا۔ انتظامیہ نے احتساب عدالت کی اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔
شہباز شریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اور صاف پانی کیس سمیت مختلف منصوبوں میں کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ شہباز شریف کے ساتھ دیگر ملزمان میں احد چیمہ، شاہد شفیق، امتیاز حیدر ، بلال قدوائی، اسرار سعید اور عارف بٹ شامل ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2AtF6lf
0 comments: