سابق رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری ، ملیکہ بخاری اورعلی محمد خان کو عدالتوں کے حکم پر رہا کیا گیا تھا ۔ خواتین رہنماؤں شیریں مزاری اورسینیٹرفلک نازکو جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی کی عدالت نے تھانہ ترنول کے مقدمہ میں مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
پولیس نے عدالت سے تین تین روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ دونوں کے خلاف اقدام قتل اور اسلحہ لہرانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے،عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دونوں خواتین رہنماؤں کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کاحکم سنادیا۔
جس کے بعد پولیس نے شیریں مزاری کو تھری ایم پی او کے تحت دوبارہ حراست میں لے کر اڈیالہ جیل منتقل کردیا ،اور ملیکہ بخاری کو بھی اڈیالہ جیل سے باہر آتے ہی پولیس نے دوبارہ تحویل میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔ بیرسٹر ملیکہ بخاری کو تین ایم پی او کے تحت اڈیالہ جیل میں نظربند کیا گیا تھا ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نےنظربندی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے خاتون رہنما کی رہائی کا حکم دیا تھا ۔ جبکہ علی محمد بھی عدالت عالیہ کے حکم پر جہلم ڈسٹرکٹ جیل سے رہا ہوئے تو انہیں پنجاب پولیس نے دوبارہ گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/XuMOnDf
0 comments: