انہوں نے کہا کہ ’امریکا کے ان اقدامات کے پیچھے مضبوط سیاسی محرکات اور سازشیں ہیں‘۔ امریکا کے محکمہ انصاف نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی مخالفت کرنے پر ہواوے، اس کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وانژو اور 2 ذیلی کمپنیوں پر 13 الزامات عائد کیے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی امریکا نے ہواوے کی 2 ذیلی کمپنیوں پر ٹی موبائل کمپنی کی روبوٹ ٹیکنالوجی چوری کرنے کے 10 الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ ہواوے کے خلاف مقدمے پر انتہائی تشویش کا شکار ہے اور محکمہ انصاف کو مینگ وانژو کے وارنٹ گرفتاری سے فوری طور پر دستبردار ہونے کا کہا ہے۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ ’ہم امریکا سے شدید اصرار کرتے ہیں کہ ہواوے سمیت چینی کمپنیوں پر غیر ضروری دباؤ ختم کرے اور چینی کمپنیوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں‘۔ انہوں نے کینیڈا سے مینگ وانژو کو رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
خیال رہے کہ ہواوے کی چیف فنانشل ایگزیکٹو مینگ وانژو کو امریکا کی درخواست پر گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر امریکا کے ساتھ دھوکا دہی کے الزامات عائد ہیں، جو ثابت ہونے کی صورت میں انہیں 30 سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔
چین نے مینگ وانژو کی گرفتاری کو ’انتہائی گھناؤنا‘ قدم قرار دیتے ہوئے کینیڈا کو خبردار کیا تھا کہ اگر انہیں فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بعد ازاں کینیڈا کے شہر وانکوور کی عدالت نے مینگ وانژو کو 75 لاکھ ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کیا تھا۔
مذکورہ واقعہ کے بعد سے چین میں اب تک 3 کینیڈین شہری گرفتار کیے جاچکے ہیں، چین نے گرفتار شدہ 2 کینیڈین شہریوں پر ’چین کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث‘ ہونے کے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔
رواں برس کے آغاز میں چین کی عدالت نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں کینیڈا کے شہری کی 15 سال قید کی سزا کو پھانسی میں تبدیل کردیا تھا جس کے پیش نظر کینیڈا نے اپنے شہریوں کو چین میں ’یکطرفہ نافذ العمل‘ قانون کے پیش نظر اپنی نقل و حرکت کو انتہائی محدود کرنے کے لیے خبردار کیا تھا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے چین میں تعینات کینیڈین سفیر جان میک کلم کو کینیڈا میں گرفتار ہواوے افسر سے متعلق متنازع بیان پر عہدے سے برطرف کردیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2WoXo1f
0 comments: