بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوب مغربی تنزانیہ میں سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران گزشتہ ماہ اغوا ہونے والے 10 بچوں کی لاشیں مل گئی ہیں۔ تمام بچوں کے جسموں سے مختلف اعضا غائب تھے۔
تنزانیہ کے نائب وزیر صحت فوسٹائن نے میڈیا کو بتایا کہ بچوں کے نازک حصوں اور دانتوں کو جسم سے علیحدہ کرکے لاشیں چھوڑ دی گئی ہیں۔ یہ کارروائی جادو ٹونے کی جانب نشاندہی کرتی ہے، دولت کی فراوانی کے لیے کئی جعلی عامل بچوں کے اعضا منگواتے ہیں۔
نائب وزیر صحت کا افسوس ناک واقعے کی وجہ تنزانیہ میں عام مرض برص کو قرار دینے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجرموں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی تاہم لوگوں میں تعلیم اور شعور میں اضافے کے لیے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ تنزانیہ میں ہر 15 سو میں ایک بچہ برص کے مرض میں مبتلا ہوتا ہے جس میں جلد، بال اور آنکھوں کی رنگت دودھیا سفید یا بے رنگ ہوجاتی ہے اور ایسے بچوں کو بدقسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ جعلی عامل برص میں مبتلا بچوں کے اعضا جادو ٹونے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Skpsnj
0 comments: