Thursday, November 18, 2021

کپاس کی پیداوار میں بڑا اضافہ

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 15 نومبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار 68 لاکھ 50 ہزار گانٹھوں تک ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ملک کی سالانہ پیداوار میں 70 فیصد اضافہ دیکھا گیاہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسی دورانیے میں ملک بھر میں کاٹن جننگ کمپنیوں نے 40 لاکھ گانٹھیں وصول کی تھیں۔ پی سی جی اے کے اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب میں اب تک 34 لاکھ 10 ہزار گانٹھیں کپاس پیدا ہوچکی ہے جبکہ سندھ میں بھی کپاس کی پیداوار 34 لاکھ 40 ہزار گانٹھوں تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

تاہم پنجاب کے اسٹیک ہولڈرز نے 34 لاکھ 10 ہزار کے اعداد و شمار سے اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی فصلوں کے تخمینے کے مطابق پیداوار 51 لاکھ 48 ہزار گانٹھیں ہے۔

صوبائی محکمہ زراعت کے عہدیدار نے وضاحت دی کہ 2 عوامل پنجاب کی کارکردگی روکتے ہیں، پہلا عنصر یہ ہے پنجاب کی گانٹھوں کا وزن پی سی جی اے سے مختلف ہے جبکہ دوسرا عنصر مجموعی رپورٹنگ میں کمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’کپاس کی کٹائی کروانے والے بیشتر افراد ملرز بھی ہیں جو ٹیکس کی وجہ سے کم اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں، گزشتہ سال پنجاب میں 50 لاکھ40 ہزار گانٹھیں کپاس پیدا ہوئی تھی جبکہ پی سی جی اے کے اعداد و شمار کے مطابق اسے 35 لاکھ ظاہر کیا گیا۔

تاہم سابق پی سی جی اے حکام نے اعداد و شمار کے مجموعی طریقہ کار کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی اعداد و شمار بے ترتیب ہوسکتے ہیں۔

ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین امان اللہ قریشی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی فصلوں کے اعداد و شمار مجموعی طور پر رقبہ اور پیداوار پر انحصار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی سیزن میں موسم اور ماحول کے مطابق پیداوار اتار چڑھاؤ آتا ہے تاہم پی سی جی اے اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیکٹری میں پہنچنے والی کھیپ کے مطابق اعداد و شمار بتاتا ہے، جو غلط نہیں ہوسکتا۔

حکام کا کہنا تھا کہ صوبے میں تقریباً 80 سے 90 فیصد کٹائی مکمل ہوچکی ہے اور کٹائی کا حتمی تیسرا مرحلہ بھی مکمل ہونے والا ہے، جس میں صرف 10 سے 15 فیصد گانٹھیں مارکیٹ میں آئیں گی جس میں بلوچستان کی معمولی شراکت بھی شامل ہوگی۔

حکام کا کہنا تھا کہ پی سی جی اے کے منطق کے مطابق ملک کی پیداوار 93 لاکھ 70 ہزار گانٹھوں تک نہیں پہنچی ہے۔ امان اللہ قریشی کا کہنا تھا کہ پی سی جی اے کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ سرکاری اور غیر سرکاری اعداد و شمار کیا ہیں۔

 

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/32hNJ3R

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times