
قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کا ہر بنچ سوموٹو لے سکتا ہے.جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ صحافیوں کیخلاف کچھ ہوا تو سپریم کورٹ دیوار بن کر کھڑی ہوگی،آئین کا تحفظ اور بنیادی حقوق کا نفاذ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نےازخود نوٹس لینے کے طریقہ اختیارسے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
قائمقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر کوئی دو رائے نہیں،صحافیوں کی درخواست برقرار ہے، اس پرکارروائی بھی ہوگی،عدالت نے قانون اور ضابطے کے تحت کارروائی کرنی ہوتا ہے۔
جسٹس قاضی امین نے کہا کہ صحافی عدالت سے کبھی مایوس ہوکر نہیں جائیں گے،صدر پریس ایسوسی ایشن سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ 5 رکنی لاجر بنچ نے قانونی سوالات اٹھائے ہیں تاہم قانونی نقطے پر صحافیوں کے دلائل معاونت نہیں کرسکتے۔
صحافی عامر میرکے وکیل جہانگیر جدون نے بنچ پر اعتراض کر دیا،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ بنچ پر اعتراض جرم نہیں لیکن اس نقطے پر دلائل تو دیں۔
قائمقام چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سوموٹو کیسزمیں سرکاری ادارے درخواستوں پر اعتراض نہیں کر سکتے،سوموٹو پر بنچ بنانا اور تاریخ مقرر کرنا چیف جسٹس کا کام ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Ws7V0j
0 comments: