
شوگر اسکینڈل کیس میں ایف آئی اے نے آج شہباز شریف سے ایک گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی ، دوران تفتیش شہبازشریف نے بیس سوالات میں سے چار کےجوابات دیئے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ شوگر انویسٹی گیشن ٹیم نے شہبازشریف کو دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شہباز شریف کی دوبارہ طلبی کا فیصلہ شوگر انویسٹی گیشن ٹیم کےاجلاس میں کیا گیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف نے سوالات کے جوابات خفیہ رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، عبوری ضمانت کےحکم کے مطابق شہباز شریف ہر بار طلب کرنے پر شامل تفتیش ہونگے۔
دوسری جانب شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کے الزام سے انکار کردیا ہے، آج پیشی کے موقع پر شہباز شریف نے موقف اپنایا کہ بطور وزیر اعلیٰ کسی قسم کے غلط کام میں ملوث نہیں رہا، بزنس اکاؤنٹس کو سلمان شہباز دیکھتے تھے۔
شہباز شریف نے ایف آئی اے کو جواب دیا کہ انہیں 25 ارب روپے کلرک ،نائب قاصد کے اکاؤنٹس میں منتقلی کا کوئی علم نہیں، میں العریبیہ اور رمضان شوگرمل کا ڈائریکٹر تھا ،اکاؤنٹس کے معاملات میرےپاس نہیں تھے۔
خیال رہے گذشتہ روز سیشن عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو 10جولاٸی تک دونوں کو نہ گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے شہبازشریف پرشوگراسکینڈل میں25 ارب کے فراڈ کا الزام ہے جبکہ جب کہ ایف آئی اے نے حمزہ شہباز کو 24 جون کو طلب کر رکھا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3d1yzCl
0 comments: