کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں ضمنی الیکشن کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
پولنگ اسٹیشنز کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ پولنگ کے باعث حلقے میں عام تعطیل ہے۔
ووٹنگ کے لیے حلقے میں مختلف پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ووٹرز کی قطاریں لگ گئیں جب کہ اس دوران کورونا ایس او پیز کے تحت ماسک نہ پہن کر آنے والے ووٹرز کو واپس بھیج دیا گیا۔
نمائندہ جیونیوز کےمطابق حلقے میں صبح کے اوقات میں ٹرن آؤٹ کچھ بہتر رہا لیکن گرمی کی شدت بڑھتے ہی ٹرن آؤٹ زیادہ نظر نہیں آرہا اور زیادہ تر نوجوان ووٹرز الیکشن کے عمل میں حصہ لیتے نظر نہیں آرہے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سید ندیم حیدر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ این اے 249 میں پولنگ پر امن طریقے سے جاری ہے ، بعض جگہ پولنگ ایجنٹ نہیں تھے، لیکن پولنگ میں تاخیر کی کوئی شکایت نہیں آئی۔
کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے کے لیے تحریک انصاف، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پاک سر زمین پارٹی کے امیدوار میدان میں ہیں۔
تحریک انصاف کے امجد اقبال، مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل، پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل اور پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال مدمقابل ہیں۔ اس کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ محمد مرسلین بھی امیدوار ہیں۔
این اے 249 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 ہے۔
حلقے میں 276 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 184 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس جبکہ 92 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیئے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ این اے 249 کی نشست فیصل واوڈ کے سینیٹر بننے کے باعث خالی ہوئی تھی، اس نشست پر الیکشن کمیشن نے دوبارہ انتخاب کروانے کا فیصلہ کیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3b5MKWb
0 comments: