
اپنے ایک بیان میں انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت تباہ کر دی اور عوام دشمن بجٹ دیا،حکومت کی اب تک کی کارکردگی زیرو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو نیب کے ذریعے پریشان کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ 18 ویں ترمیم سے متعلق حکومتی بیانات تشویشناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں کسی قسم کی کمی قبول نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے، تجویز کو عملی جامعہ پہنانے پر بار بار سوچنے کی ضرورت ہے، اکثریت ہمارے پاس پہلے بھی تھی لیکن سینیٹ الیکشن میں کیا ہوا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ منتخب قیادت ہی ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے، سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کا عمل شروع کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک میں شامل بلوچستان کے تمام منصوبوں پر عمل کیا جائے اور ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا سے متعلق اسپتالوں میں انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پر نیب یا احتساب کا دباوَ نہیں ہے، پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ اور بی آرٹی کیس کیوں التوا کا شکار ہے؟احتساب صرف اپوزیشن کیلئے ہے، یہ سیاسی ہتھیار ہے جو اپوزیشن کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3gxoufw
0 comments: