رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت سے لاپتا ہونے والے صحافی مطیع اللہ جان بازیاب ہوگئے، اغوا کار صحافی کو فتح جنگ کے قریب چھوڑ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مطیع اللہ جان نے پولیس کو بیان قلمبند نہیں کروایا، مقدمہ کی مزید تفتیش ان کے بیان کے بعد ہوگی، ان کے بیان کے بعد ہی تفتیش کا دائرہ کار وسیع ہوگا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کے معاملے کا نوٹس لیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی برائے داخلہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا اور صحافی کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اس سے قبل شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے چوبیس گھنٹے میں مطیع اللہ جان کی بازیابی کی ہدایت کی، معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں، مطیع اللہ جان کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ آج دن دیہاڑے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ ہوگئے تھے، اہلیہ نے کہا ہے کہ میرے شوہر کو کچھ لوگ زبردستی ساتھ لے گئے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی خیریت سےمتعلق تشویش ہے، ان کوصحافت کےباعث ماضی میں ہراساں کیا گیا۔
خیال رہے بدھ کو مطیع اللہ جان کی سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے مقدے میں پیشی تھی، پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے انھیں ایک متنازع ٹویٹ پر نوٹس جاری کیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3huE8cp
0 comments: