
آج (جمعہ) کو شروع ہونے والے ورچوئل اجلاس کے لیے یورپی کمیشن کے سربراہ ارسلا وون ڈر لیئن نے معاشی بحالی کی750 ارب یورو (840 ارب ڈالر) کے پیکج کی تجویز دی ہے، اگر اس تجویز کو مان لیا جاتا ہے تو یہ یورپی یونین کے اتحاد میں ایک تاریخی سنگ میل ہوگا۔
اس معاشی پیکج میں سے 500 ارب یورو گرانٹ کی شکل میں ہوگا جبکہ 250 ارب یورو قرضوں کی شکل میں یورپی یونین کے ممالک کو دیے جائیں گے تاکہ خطے کی معیشت کو جلد بحال کیا جا سکے، تاہم ہالینڈ، سویڈن، ڈنمارک اور آسٹریا کی جانب سے اس تجویز کو شدید مخالفت کا سامنا ہے جنہوں نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ گرمیوں کے آخر تک اخراجات پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔
جرمنی کے ایک حکومتی عہدے دار نے کہا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ ہم اجلاس میں کوئی ضروری معاہدے تسلیم نہیں کریں گے،
ان کا کہنا تھا کہ ہم مشکلات سے آگاہ ہیں، یہ بہت اہم کام ہوگا۔واضح رہے کہ جرمنی یکم جولائی سے یورپی یونین کی صدارت سنبھال لے گا اور مذاکرات کو آگے لے کر چلے گا۔ایک فرانسیسی ذریعے نے اس اجلاس کو وارم اپ راؤنڈ قرار دیا ہے جو جولائی میں ہونے والے یورپی رہنماؤں کے سمجھوتے سے قبل کے حالات کو جانچنے کے لیے ہے ۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3dfUd30
0 comments: