
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں ٹیسٹنگ کٹس نہیں لیبارٹری ایشو ہے، گلگت بلتستان میں اس وقت ایک ہی لیبارٹری ٹیسٹ کر رہی ہے۔
حافظ حفیظ الرحمان کا کہنا تھا کہ چین سے آنے والی کٹس اور این آئی ایچ کی کٹس میں فرق ہے، گلگت بلتستان میں اس وقت لگ بھگ 30،35 وینٹی لیٹرز ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں 1100 رومز پر قرنطینہ قائم کر دیےگئے ہیں، گلگت بلتستان میں مریضوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا، کسی اسپتال کو ابھی کورونا مریض کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ گلگت میں کورونا کے باعث ایک ڈاکٹر اور ایک ٹیکنیشن شہید ہوا، کورونا آپریشن سے پہلے یہ دونوں متاثر ہوئے اور شہید ہوئے۔
حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ڈاکٹرز اور عملے کو مکمل طبی سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت اور اسکردو میں مجموعی طور پر 2 لیبارٹریز کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کے پھیلاؤ میں تشویش ناک اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کورونا کے مریضوں کی تعداد 2245 سے تجاوز کرگئی جبکہ اموات کی تعداد 34 ہوگئی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3bNVBtc
0 comments: