
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیاں کرتے ہوئے مختلف مقامات پر متعدد افراد کو شہید اور زخمی کر دیا۔ قابض فوج نے بیت المقدس کے باب الاسباط علاقے میں نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا۔ایک اور کارروائی میں اسرائیلی فوجی نے فلسطینی پولیس اہلکار کو شہید کر دیا۔
گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے نئے منصوبے کی منظوری دی گئی تھی جسے فلسطینیوں نے مسترد کردیا تھا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب اعلان کردہ نئے منصوبے میں اسرائیل کی واضح طور پر حمایت کی گئی ہے جس کی وجہ سے فلسطینی عوام نے اسے جانبدرانہ قرار دیا تھا اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں دونوں کے درمیان ایک مرتبہ پرتشدد واقعات کے نئے سلسلے کا آغاز ہو سکتا ہے۔
اس منصوبے کے منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیلی قوم پرستوں نے مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے مطالبات کیے تھے اور یہ وہی جگہ ہے جہاں فلسطینی اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو ردینے نے مقامی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے نے کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ان جھڑپوں کا آغاز اس وقت جب جمعرات کو ایک فلسطینی کار سوار تیز رفتار سے ڈرائیو کرتا ہوا اسرائیلی فوجیوں کے گروپ سے جا ٹکرایا جس سے ان کے 12فوجی زخمی ہو گئے۔
مقبوضہ وادی میں نسل پرستانہ سینچری ڈیل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مظاہرین کے گرد بڑی تعداد میں صیہونی فوجی تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ مظاہرین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/39eOhFJ
0 comments: