
ستائیس سالہ نوجوان کھاجندرا گزشتہ کچھ دنوں سے نمونیہ کا شکار تھا اور نیپال کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھا تاہم یہ بیماری جان لیوا ثابت ہوئی اور وہ جان کی بازی ہار گیا۔
اکتوبر 1992 میں پیدا ہونے والے کھاجندرا تھاپا ماگر کا نام 2010 میں گنیزبک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کے سب سے پست قامت مرد قرار دیئے جانے پر شامل کیا گیا تھا، اس وقت ان کی عمر 18 سال تھی۔نیپال سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان کا قد 2 فٹ اور 2 اعشاریہ 42 انچ (67اعشاریہ 8 ملی میٹر) تھا۔
2010 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے شناخت حاصل کرنے کے بعد انہوں نے پوری دنیا کا سفر کیا اور یورپ اور امریکا میں ٹیلی ویژن پر آنا شروع کیا۔
وہ نیپال کی سیاحت کے فروغ میں بھی پیش پیش رہے تھے، ان کے والد کا کہنا ہے کہ ’جب وہ پیدا ہوئے تو وہ اتنے چھوٹے تھے کہ ہاتھ کی ہتھیلی میں ہی پورے آجاتے تھے، انہیں نہلانا بھی بہت مشکل ہوتا تھا۔
گینیزبک آف ورلڈ ریکارڈ کے ایڈیٹر ان چیف کریگ گلنڈے کا کہنا ہے کہ وہ پستہ قد نوجوان کی موت کی خبرسن کر انتہائی غمزدہ ہیں۔ کریگ گلنڈے کو تاہ قامت نوجوان سے 2010 میں ملاقات کرنے والے پہلے شخص تھے۔
پستہ قامت نوجوان کی وفات پر انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا’کھاجندرا تھاپا ماگر‘ کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی تھی جو ان سے ملنے والوں کو ہمیشہ یاد رہے گی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/30yjIb4
0 comments: