Wednesday, January 8, 2020

بھارت میں جاری احتجاج، مودی کو اپنے ہی ملک میں منہ کی کھانی پڑی

 متنازع شہریت قانون کے نفاذ میں مشکلات
بھارتیہ جنتا پارٹی کو متنازع شہریت قانون کے نفاذ میں مشکلات کے ساتھ نریندر مودی کو اپنا آسام کا دورہ منسوخ کرنا پڑگیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کو تجویز دی گئی ہے کہ احتجاج کی وجہ سے ریاست کا دورہ نہ کریں جہاں انہیں ایک کھیلوں کی تقریب کا افتتاح کرنا تھا۔

دوسری جانب بی جے پی نے شہریت ایکٹ کے معاملے پر مسیحی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ان سے ملاقات کی۔

مسیحی رہنماؤں نے بی جے پی کو واضح انداز میں کہا ہے کہ بھارتی آئین کو پڑھیں اور اس کی پاسداری کریں۔

گزشتہ روز بی جے پی نے بولی وڈ کی معروف اداکارہ دپیکا پاڈوکون کی جواہرلعل نہرو یونیورسٹی میں ریاست کی سرپرستی میں ہونے والے تشدد کے خلاف بائیکاٹ میں شرکت کے بعد ان کی فلم کا بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

بی جے پی کے اعلان پر سوشل میڈیا پر غیر معمولی غم و غصہ نظر آیا جہاں عوام نے حکومتی وزیر سے اپنی کال واپس لینے کا کہا گیا۔

فلم کے ڈائریکٹر انوراگ کاشیاپ نے مودی حکومت کو شہریوں کو حب الوطن اور غداروں میں تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔

 ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کے لیے یہاں صرف 2 طرح کے لوگ ہیں، ایک حب الوطن اور دوسرے غدار۔

انہوں نے کہا کہ 'جو بھی ان کی بات سے راضی ہوگا وہ حب الوطن اور جو بھی سوال اٹھائے گا اس پر غداری کا لیبل لگادیا جائے گا'۔

فلم ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے غنڈوں کی حمایت میں قانون سازی کی ہے اور انہیں ملک میں ان کے 'دشمنوں' کے خلاف تشدد کرنے کے لیے کھلا چھوڑ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ غنڈے پرجوش ہیں اور تشدد میں انہیں مزہ آتا ہے، ان کا ماننا ہے کہ یہ طالب علموں، دانشوروں، مسلمانوں اور حکومت کے دیگر ناقدین کو مار کر قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔

فلمی دنیا کی نامور شخصیات کا بی جے پی کے عشائیے میں شرکت نہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تقریب میں شرکت نہ کرکے بھی ایک بیانیہ پہنچایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'لوگ خاموش ہوں گے مگر وہ بات کریں گے، وہ بحث کریں گے، شاید ابھی تک ان کی برداشت کی حد پار نہیں ہوئی۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/39PW7Xy

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times