Tuesday, December 17, 2019

سابق صدر پرویز مشرف نے خود سے متعلق فیصلے پر بڑا ردِعمل دے دیا، ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی

سابق صدر پرویز مشرف 
سابق صدر پرویز مشرف نے عدالتی فیصلے کی اطلاع ٹی وی پر سنی جس کے بعد انہوں نے عدالت کے فیصلے پر اظہارِ افسوس کیا۔

خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم سنا دیا ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف نے عدالت فیصلے پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پرویز مشرف نے عدالتی فیصلے کی اطلاع ٹی وی پر سنی۔پرویز مشرف چند روز پہلے اسپتال سے گھر منتقل ہوئے تھے۔ سابق صدر پرویز مشرف دوبئی کے مہنگے علاقے میں اپنے سپر لگژری پینٹ ہاؤس میں مقیم ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ق کے مقامی رہنماؤں میں عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ رہنما اے پی ایم ایل کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی طبعیت ناساز ہے۔پرویز مشرف اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد ررِعمل دیں گے۔خیال رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے فیصلہ سنایا۔

سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دے دیا گیا۔ عدالت نے سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم دے دیا ہے۔ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم 2 ایک کی اکثریت سے دیا۔سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ 48 گھنٹوں میں جاری کیا جائے گا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو آئین پامال کیا۔

خصوصی عدالت نے 19 جون کو 2016ء کو پرویز مشرف کو مفرور قرار دے دیا تھا۔ خصوصی عدالت کی 6 بار تشکیل نو ہوئی۔ 31 مارچ 2014ء کو عدالت نے پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی جانب سے محفوظ کیے گئے فیصلے کو روکنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے حکم دیا تھا کہ وفاقی حکومت غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرے اور خصوصی عدالت تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کرے یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو آئین کو معطل کرتے ہوئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2PSZSSP

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times