
اس سے قبل ہونے والی متعدد تحقیقات میں ماہرین سروے کی بنیاد پر دعویٰ کرچکے ہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں کو ڈپریشن کا مریض بنا رہا ہے جس کی وجہ سے اُن کی ذہنی صلاحیتیں بہت زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔
یونیورسٹی آف کینسس کے محققین نے سوشل میڈیا کے استعمال سے نوجوانوں کے دماغ پر پڑنے والے اثرات کے موضوع سے مطالعاتی تحقیق کی جس کے دوران یہ بات سامنے آئی ماضی میں کیے جانے والے دعوے غلط تھے۔
ماہرین کے مطابق فیس بک یا ٹویٹر کے استعمال کو ترک کرنے کے بعد بھی نوجوانوں کے ذہنی دباؤ یا خوشی میں کوئی کمی اور اضافہ نہیں دیکھا گیا۔
تحقیق کے لیے ماہرین نے نوجوانوں پر مشتمل دو گروپ بنائے جن میں سے ایک کو 28 دن تک سوشل میڈیا استعمال کرنے سے روکا گیا جبکہ دوسرے کو استعمال کی اجازت دی گئی۔
نتائج کے ماہرین نے دونوں گروپوں کے اراکین کے مختلف ٹیسٹ کیے اور مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد بھی انہیں اسی عمل سے گزارا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 28 روز تک ٹویٹر یا فیس بک سے دور رہنے کے باوجود نوجوانوں کی خوشی یا غم میں کوئی فرق نہیں آیا۔
ماہرین کے مطابق جو نوجوان فیس بک سے دور رہے وہ خود کو اتنا ہی تنہا محسوس کررہے تھے جتنا وہ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے دنوں میں کررہے تھے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ پروفیسر جیفرے ہال کا کہنا تھا کہ ”سوشل میڈیا کا انسان کی خوشی اور تنہائی کے احساس پر بہت ہی کم اثر انداز ہوتا ہے، 28دن کے بعد بھی ہمیں دونوں گروپوں میں یہ تمیز کرنا مشکل تھا کہ ان میں سے کون سوشل میڈیا سے دور رہا اور کون بلاناغہ استعمال کرتا رہا۔ “
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/36e1MnI
0 comments: