
ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا نے اپنی رپورٹ میں مودی حکومت کی مسلمان دشمنی کا پردہ چاک کردیا۔ شہریت کے قانون پر ایمنسٹی انڈیا بھی چیخ پڑا۔ ایمنسٹی انڈیا کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کا شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کیخلاف ہے۔ مسلمانوں پر بھارتی شہریت کا بار ثبوت انسانی حقوق کے منافی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشل کے مطابق مسلمانوں کو شہریت کی درخواست کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت کا مسلمانوں کو حراستی مراکز میں رکھنے کا منصوبہ بھی ہے۔ اس اقدام سے دنیا میں بے وطن افراد کا سب سے بڑا بحران پیدا ہوگا۔
India's new Citizen Amendment Bill legitimises discrimination on the basis of religion.
— Amnesty International (@amnesty) December 12, 2019
Welcoming asylum seekers is a positive step, but slamming the door on persecuted Muslims and other communities merely for their faith reeks of fear-mongering and bigotry. https://t.co/EcZORnsJPS
ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا کا کہنا ہے کہ یہی نہیں بلکہ مسلمانوں کو دادا یا دادی کی جائے پیدائش نہ بتانے پر بھی شہریت سے محروم کیا جارہا ہے۔ نانا، نانی کے ووٹ نہ ڈالنے پر نواسے نواسیاں شہریت سے محروم ہوگئیں۔ نانا، نانی کی تاریخ پیدائش نہ بتانے پر بھی مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جا رہا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے سوا دیگر اقلیتیوں کو درخواست کا حق دینا سراسر امتیازی سلوک ہے۔ بھارتی حکومت کا یہ اقدام آئین، سیکولرازم، مساوات اور شخصی آزادی کے منافی ہے۔ مسلمانوں کو محض املاکی غلطی پر شہریت کے حق سے محروم کیا گیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2MvlmEF
0 comments: