Saturday, November 30, 2019

نمرتا کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات میں نیا موڈ ؟ بڑی خبر سامنے آگئی

نمرتا چندانی
لاڑکانہ میں آصفہ ڈینٹل کالج کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا چندانی کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات مکمل کرکے سر بمہر حتمی رپورٹ سیکریٹری داخلہ سندھ کو بھیج دی گئی۔

نمرتا ہلاکت کیس کی عدالتی تحقیقات 2 اکتوبر کو حکومت سندھ کی درخواست پر سیشن جج اقبال حسین میتلو کی سربراہی میں شروع کی گئی تھی۔  عدالتی تحقیقات کے دوران مجموعی طور پر 45 افسران، ہاسٹل اہلکار، لیڈی ڈاکٹرز اور نمرتا کے کلاس و ہاسٹل فیلوز کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، جبکہ نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹس، موبائل فون، لیپ ٹاپ، فرانزک رپورٹس کا بھی جائزہ لیا گیا۔

عدالتی تحقیقات میں نمرتا کی ہلاکت، خود کشی یا قتل کے تعین کا جائزہ لیا گیا ہے۔ طالبہ نمرتا کی پھندہ لگی لاش 16 ستمبر کو اس کے ہاسٹل کے کمرے میں پائی گئی تھی۔

پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نمرتا کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی کیونکہ نمرتا کی گردن پر پھندے کے نشانات تھے۔ میڈیکو لیگل آفیسر (ایم ایل او) ڈاکٹر امرتا نے مزید کہا کہ اس طرح کی علامتیں یا تو گلا گھونٹنے پر یا پھر پھانسی پر ظاہر ہوتی ہیں۔

تاہم ان کے خاندان نے اسے قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔

نمرتا کے اہلخانہ کی درخواست پر سندھ حکومت نے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2rHl7i6

0 comments:

Popular Posts Khyber Times