
اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر حسین نواز نے لکھا کہ اگر میاں صاحب کو کوئی نقصان پہنچا تو آپ جانتے ہیں کون لوگ اس کے ذمہ دار ہوں گے. واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں نیب کے دفتر سے لاہور کے سروسز ہسپتال منتقل کیاگیا تھا۔
نیب لاہور کی ٹیم سابق وزیر اعظم کو لے کر سروسز ہسپتال پہنچی جہاں وی آئی پی روم میں انہیں منتقل کرنے کے بعد ان کا علاج جاری ہے‘نواز شریف کی ہسپتال آمد پر کارکنوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔
نیب کاترجمان غلط بیانی چھوڑ دے۔ کس طرح معلوم ہوا کہ پلیٹلیٹس خون پتلا کرنے والی دوائی سے کم ہوئے؟ سامنے لاؤ وہ بلڈ ٹیسٹ جو یہ ثابت کریں؟ جن کے ایما ہر یہ سب کر رہے ہو وہ سدا نہیں رہیں گے اور جواب تو تمھیں بہرطور دینا ہی پڑے گا ان شاء الله pic.twitter.com/1CNTuqsqq9
— Hussain Nawaz Sharif (@Hussain_NSharif) October 21, 2019
نیب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ نواز شریف کی طبیعت اب بہتر ہے، ادویات کی وجہ سے ان کے خون کے خلیات میں کمی آئی تھی، سروسز ہسپتال میں ان کا مکمل چیک اپ ہوگا تاہم فی الحال ڈینگی ٹیسٹ منفی آیا ہے‘نواز شریف کے خون کے خلیات میں اضافہ کیا جائے گا. قبل ازیں نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے طبی مشاورت کے لیے نیب لاہور آفس میں ملاقات ہوئی ان کی صحت کا معاملہ فوری توجہ طلب ہے۔
انہوں نے نواز شریف کو علاج کے لیے فوری ہسپتال منتقل کرنےکی سفارش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نواز شریف کا پلیٹلیٹس کاﺅنٹ کافی کم آرہا ہے.بعد ازاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے نواز شریف کو ہسپتال منتقل نہ کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری رپورٹس میں سنگین خطرات کی واضح نشاندہی کی گئی، نواز شریف کی جان سے کھیلا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ہسپتال منتقل نہ کرنا حکومت کی سیاسی انتقام پر مبنی پالیسی ہے، خدا نخواستہ انہیں کچھ ہوا تو عمران خان کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے. انہوں نے کہا کہ جیل مینوئل پر عمل نہ کر کے حکمران لاقانونیت کے مرتکب ہو رہے ہیں‘مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی نواز شریف کی فوری ہسپتال منتقلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہیں، انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ خون میں سفید خلیوں کی تعداد میں نمایاں کمی انتہائی خطرناک علامت ہے‘نواز شریف کو فوری طور پر ہسپتال منتقل نہ کرنے پر لیگی کارکنان نے نیب آفس کے باہر سڑک بند کرکے احتجاج بھی کیا. دوسری جانب جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی نواز شریف کی طبیعت ناسازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اچانک نواز شریف کی طبیعت کا خراب ہونا لمحہ فکریہ ہے‘ان کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں کے ذریعے سیاسی مخالفین سے بدلے لے رہی ہے.انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو ہسپتال میں بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2BtHut0
0 comments: