
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کااجلاس ہوا۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے دوسرے اسلامی ملکوں کے اپنے ہم منصبوں کو جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
جموں وکشمیر سے متعلق رابطہ گروپ کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیے میں شرکاء نے پانچ اگست دوہزارانیس کے یکطرفہ اورغیرقانونی بھارتی اقدام کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال اورانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرگہری تشویش کااظہارکیا۔
اجلاس میں انسانی حقوق کونسل پرزوردیاگیاکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن قائم کیاجائے۔
اجلاس میں بھارت پرزوردیاگیاکہ اسلامی تعاون تنظیم کے نمائندوں اوراقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کومقبوضہ جموں وکشمیرتک مکمل اورآزادانہ رسائی دی جائے تاکہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین اورمنظم خلاف ورزیوں کی اطلاعات کی آزادانہ تحقیقات کی جاسکے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ نے بھارت سے مطالبہ کیا وہ یہ یقین دہانی کرائے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی نہیں کرے گا اورغیرکشمیریوں کومقبوضہ کشمیرمیں جائیداد یا شہریت کے حصول کی اجازت نہیں دے گا۔
اعلامیے میں مطالبہ کیاگیاکہ بھارت اپنے یکطرفہ غیرقانونی اقدامات کو روکے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پرعملدرآمد کرے۔
بھارت پرزوردیاگیاکہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پُرامن مظاہرین کے خلاف طاقت خصوصاً پیلٹ گن کے استعمال سمیت جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرے، کرفیواٹھایا جائے ،اجتماع اوراظہار کی آزادی دی جائے ، تمام سیاسی قیدیوں، کارکنوں اوراغواء شدہ نوجوانوں کو رہا کیاجائے۔
اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی گئی کہ ان سفارشات کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھیجا جائے اورمقبوضہ جموں وکشمیرکی حالیہ صورتحال پرجنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پراوآئی سی کے وزرائے خارجہ کے آج نیویارک میں ہونے والے رابطہ اجلاس میں رپورٹ پیش کی جائے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2leezop
0 comments: