
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں مریم نواز کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی پی ٹی آئی کی درخواست پرسماعت ہوئی، چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
مریم نواز کی جانب سے وکیل جہانگیر جدون اور بیرسٹر ظفر اللہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر مریم نواز کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کبھی نہیں کہا مریم نوازپارٹی کی نائب صدر ہیں ،آئین میں ایسی شق نہیں کہ مریم نواز پارٹی کی نائب صدر نہیں بن سکتیں،الیکشن ایکٹ میں پارٹی کے صدر سے متعلق شق تھی۔
بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ یہ سیاسی کیس ہے جس کا کوئی میرٹ نہیں، نوازشریف کی پارٹی قیادت سے نااہلی کا فیصلہ خلاف آئین ہے ،ہم تو یکم کو آئیں گے اور اگر یہ بھاگے نہیں توہم کہیں گے کہ کیس خارج کیا جائے، کہیں گے درخواست گزار کو جرمانہ بھی عائد کرے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جواب موصول ہو گیا ہے ،وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں مسلم لیگ(ن) کی جانب سے جواب کی کاپی نہیں ملی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کاپی ملیکہ بخاری کے وکیل کوفراہم کر دی جائے، پی ٹی آئی کے جونیئر وکیل نے کہا کہ ہمارے وکیل مصروف ہیں،اگست یاجولائی کے آخر میں سماعت مقرر کر دیں۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے مریم نوازکو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2LA4HQE
0 comments: