
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے 80 پیسے مہنگا ہو کر 161 روپے میں فروخت ہوا. ڈالر میں اضافے سے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
مارکیٹ میں آج کاروبار کے دوران ڈالر کی پھر اونچی اڑان، تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 4 روپے 50 پیسے اضافے کے بعد 161 روپے 50 پیسے پر فروخت ہوتا رہا۔
یکم جون سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر 13 روپے 58 پیسے تک بڑھ چکا ہے۔
ڈالر کی قیمت بڑھنے سے صرف رواں ماہ ہی بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 1300 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے 80 پیسے مہنگا ہوا اور 161 روپے کے ریٹ پر ٹریڈ ہوا۔
ڈالر کی قیمت میں اضافے نے مہنگائی کے سونامی کو دعوت دی ہے، درآمد کی جانے والی تمام اشیا جن میں دالیں، کوکنگ آئل، مصالحہ جات، چائے کی پتی، پٹرول اور ڈیزل وغیرہ سب کچھ مہنگا ہو جائےگا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف برآمدات پہلے ہی جمود کا شکار تھی جس کے باعث تجارتی خسارہ بڑھ رہا تھا، حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کر رہی ہے۔
جس کے سبب آنے والے دنوں میں برآمدی شعبے کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گا اور نئے ٹیکس عائد کئے جانے سے برآمدات مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2YdViSn
0 comments: