
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی پر طوفان برپا کیاگیا جب کہ یہ تبدیلی معمول کا عمل ہے مگر (ن) لیگ کے رہنما تذبذب کا شکار ہیں، (ن) لیگ میں بڑی تبدیلیاں ہورہی ہیں، قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ کیا یہ کوئی ڈیل ہے، ماضی میں بھی ڈیل کے ذریعے (ن) لیگ کی قیادت ملک سے باہر گئی، کیا (ن) لیگ ان تبدیلیوں کی وجوہات سے آگاہ کرےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے کل کے فیصلے نے بے شمار سوالوں کو جنم دیا ہے، یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ شہباز شریف مزید کتنے دن لندن میں رہیں گے، نفیسہ شاہ نےبتایا کہ چیئرمین پی اےسی کی تبدیلی پر پی پی کو اعتماد میں نہیں لیاگیا، اچانک تبدیلی پر کیا (ن) لیگ کی قیادت پارلیمان کو اعتماد میں لےگی؟
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس ضد کی وجہ سے طویل عرصے تک کمیٹیوں کے سربراہاں کا انتخاب نہیں ہوسکتا، اگرخرابی صحت کے باعث پارلیمانی رہنما نہیں بن سکتے تو کیا اپوزیشن لیڈر بن سکتے ہیں، اگر یہ اصول طے ہے کہ پی اے سی چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوگا تو رانا تنویر کیسے؟ تحریک انصاف (ن) لیگ کے فیصلے سے متفق نہیں، تحریک انصاف نے واضح کیا ہےکہ نہ ڈیل ہوگی اور نہ ڈھیل۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Y3d6Pt
0 comments: