
شاہ محمود قریشی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت کسی ملیشیا یا کسی جنگجو تنظیم کو ہتھیاروں کے استعمال اور ان کے ذریعے دہشتگردی کے پھیلاؤ کی اجازت نہیں دے گی۔
اگر کوئی گروپ ایسا کرتا ہے تو پاکستان کی حکومت ان کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان غیرریاستی عناصر کو ملک اورخطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے لیے نہ تو کوئی دباؤ تھا اور نہ ہی کوئی مجبوری، ہم انہیں یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہم آپ کے دکھ میں اضافہ نہیں چاہتے، ہم آپ کے شہریوں سے بدسلوکی نہیں چاہتے، ہم تو امن چاہتے ہیں جب کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نظرنہ کیا جائے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود نے پلوامہ میں دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد کے بارے میں کہا کہ ہر معاشرے میں شدت پسند عناصر ہوتے ہیں، کیا بھارت میں ایسے عناصرنہیں ہیں، گجرات میں جو کچھ ہوا، کس نے کیا، کس کی ایما پر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ماضی میں نہیں جانا چاہتا لیکن اگر ماضی میں گئے تو پھر یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ پارلیمنٹ پر حملہ کیسے ہوا، پٹھان کوٹ اور اڑی میں کیا ہوا جو ایک لمبی داستان ہے۔
اگر ہمیں جیش محمد کی شدت پسندانہ کارروائیوں کے بارے میں شواہد دیے گئے تو کارروائی ہوگی، جس کی پیش کش کی جاچکی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2GUJwHt
0 comments: