
مصری وزارت باقیاتِ قدیم کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ماہرین آثار قدیمہ نے منیا علاقے میں واقع میں اس مقبرے کو تلاش کیا ہے۔ یہ مقبرہ تقریباً نو میٹر کی کھدائی کے بعد ملا۔ تونہ الجبل کا مقام دارالحکومت قاہرہ سے 260 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔
اس تلاش کے بعد مصر کے ماہرِ آثارِ قدیمہ رامی رسمی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس مقبرے کو بطلیموسی دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ رسمی نے بتایا کہ مقبرے میں سے جو حنوط شدہ نعشیں ملی ہیں، ان میں بائیس بالغ خواتین اور مردوں کی ہیں جبکہ بارہ بچوں اور چھ جانوروں کی نعشیں بھی ان میں شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق بطلیموسی دور 323 قبل ازمسیح سے تیس قبل از مسیح تک کا ہے۔
رامی رسمی کے مطابق تمام نعشیں انتہائی مہارت کے ساتھ محفوظ کر کے حنوط کی گئی تھیں اور بعض لینن کے کپڑے میں لپٹی ہوئی تھیں۔ ان نعشوں کو جن کپڑوں میں لپیٹ کر رکھ گیا تھا، اُن پر نقش و نگار بھی بنائے گئے تھے، جو قدیمی مصری رسم الخط۔ (Demotic) کے دکھائی دیتے ہیں۔ اس حوالے مصری وزارت آثار قدیمہ کے بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ بعض نعشیں مٹی کے تابوتوں میں تٰھیں اور چند ایک لکڑی کے تابوتوں میں رکھی ہوئی تھیں۔
ان حنوط شدہ نعشوں کی ابھی تک شناخت مکمل نہیں کی جا سکی ہے اور اس بارے میں وزارت کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ وزیری کا کہنا ہے کہ اس مقبرے اور حنوط شدہ نعشوں کے حوالے سے ابھی کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ وزیری کے مطابق اس مقبرے سے حاصل ہونے والے اشیاء اور تحریروں کا ماہرین نے مطالعہ شروع کر دیا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Eapsyh
0 comments: