
نوٹس میں کشمیری طلبہ پر حملوں کو روکنے میں ان کی مداخلت کے لیے دائر درخواست پر جواب مانگا گیا ہے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ نوٹس جموں اینڈ کمشیر، مہاراسٹرا، پنجاب، اترکنڈ، بہار، اتر پردیش، ہریانہ، میگھا لایا، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) کی ریاستوں کو جاری کیا گیا۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ مرکزی وزارت داخلہ تمام ریاستی حکومتوں کو یہ انتباہ جاری کرے کہ وہ اپنی متعلقہ ریاستوں میں کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنائیں، ساتھ ہی ریاستی پولیس کے سربراہان کو کشمیریوں کی حفاظت یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں خودکش حملے میں 44 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت کے مختلف حصوں میں کشمیریوں پر تشدد اور انہیں ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آئے تھے۔
اس کے علاوہ بھارت میں مختلف الزامات میں متعدد کشمیری طلبہ کو حراست میں لیا تھا اور انہیں کالجز سے معطل کردیا گیا تھا، یہاں تک کہ کچھ کشمیری طلبہ کو ہراساں کرکے ان کے مالک مکان نے جگہ خالی کرنے کا کہا تھا۔
14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد نئی دہلی نے کسی بھی طرح کی تحقیقات کیے بغیر اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا جسے اسلام آباد نے مسترد کردیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2E1r4ZU
0 comments: