
اسی سروے میں یہ حقیقت بھی سامنے آئی کہ شہروں میں شوگر کے مریضوں کی شرح (Urban Diabetes) 28.3%) جبکہ دیہی علاقو ں میں یہ شرح% 25.3 ہے ۔
پاکستان میں شو گر سے متعلقہ یہ خطرناک اعدادوشمار دنیا میں موجود اعدادوشمار کی ایک جھلک ہیں ایک تحقیق کے مطابق 2010ءسے2030ءتک پوری دنیا میں شوگر کے مرض میں کل 67% کی شرح تک اضافہ ممکن ہے اوریہی وجہ ہے کہ ہر 6سیکنڈ کے بعد دنیا کے کسی کونے میں مرنے والا فرد شوگرکا مریض ہوتا ہے۔
ذیا بیطس انسانی جسم کے تمام ا عضاءکو متاثر کرتی ہے اس میںدل ، دماغ ، گردے ،خون میں کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ اور اعصابی نظام سرفہرست ہیں اعصابی نظام کے متاثرہونے کی وجہ سے پاﺅں کی بیماری (Foot Disease)--
جس میں پاﺅں کے زخم (Ulcer)، سوزش (Infection) شامل ہیں--کا مناسب اور بروقت علاج مہیا نہ ہونے کی صورت میں پاﺅں یا ٹانگ (Lower Exptremity Amputation) کاٹ دی جاتی ہے ہر بیس سیکنڈ کے بعد دنیا میں شوگر سے لاحق ایک مریض اپنی ٹانگ کھو بیٹھتا ہے یاد رہے کہ چند سال قبل تک یہ شرح ہر تیس سیکنڈ تھی جو اب بڑھ کر بیس سیکنڈ ہوگئی ہے
Diabetic Foot Disease اور ذیا بیطس کے حوالے سے ڈاکٹرز ، پالیسی ساز ادارے ، عوام اور معاشرے، میڈیا اورسول سو سائٹی میں آگاہی اور شعوربیدار کرنے کے لئے
نیشنل ایسوسی ایشن آف ڈائبٹیزایجوکیٹرز آف BIDE نے پاکستان ورکنگ گروپ اور فوٹ ڈائبٹیز اینڈ فوٹ کیئر کلینک (DFC) کے اشتراک کے ساتھ گزشتہ دنو ں لاہور میں بین الاقوامی کانفرنس FOOTCON کا اہتمام کیا گیا جس کا عنو ان تھا "Saving Feet" اس کانفرنس میں Diabetic Foot Disease کے مختلف پہلو ﺅں پرتحقیقی مقالے ، Talks، لیکچرز اور ورکشاپ کا اہتمام کیا گیاتھا ۔
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلرکنگ ایڈورڈمیڈ یکل یو نیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل تھے جنھو ں نے اس کانفرنس کی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی اور شوگر کی آگاہی اورروک تھام کی کوششوں کو سراہا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Gbis73
0 comments: