
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 40 ہزار ٹن سمندری جہاز کی 119 میٹر کرین کے ذریعے گوڈال کو بچالیا گیا۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ کشتی راں گوڈال عالمی ریس کےدوران کشتی الٹنے سے لاپتہ ہوگئی تھیں اور ان کی کشتی سے بادبان بھی گر گیا تھا۔
چلی کی میری ٹایم ریسکیو کوآرڈی نیشن سینٹر کی جانب سے جاری ٹویٹ میں ان کی تصویر کے ساتھ یہ پیغام دیا گیا تھا کہ ‘ایم آر سی سی چلی سے 3 دنوں تک رابطوں کے بعد آج برطانی کشتی ران سوسی گوڈال کو بچالیا گیا’۔
ریس میں شامل کم عمر ترین گوڈال کا کہنا تھا کہ ریسکیو مشن سے قبل سمندر کی لہریں 3 سے 4 میٹر معمول سے بلند تھیں۔
گولڈن گلوب ریس کے بانی اور منتظم ڈون مکلنٹیئر نے مشن سے قبل ہی اعتراف کیا تھا کہ یہ معاملہ ‘نازک’ ہوسکتا ہے۔
گوڈال ریس میں چوتھی پوزیشن پر تھی لیکن ان کی کشتی ریس کے دوران ہی آٹومیٹک اسٹیئرنگ سسٹم کی ناکامی کے باعث الٹ گئی اور رابطے سے باہر ہوگئی۔
ان کی جانب سے خطرے دی گئی گھنٹی پہلی مرتبہ فال ماؤتھ کوسٹ گارڈ کو موصول ہوئی۔
بعد ازاں انہوں نے ٹویٹ کیا کہ وہ ‘مکمل طور پر تباہی کی صورت حال میں ہیں’ اور اور سمندری لہروں کی زد میں ہیں کیونکہ بادبان سے محروم کشتی لہروں پر تیر رہی ہے۔
ڈون مکلنٹیئر کا کہنا تھا کہ ‘وہ حیرانی کے عالم تھی اور ڈرامائی فون کے دوران کشتی چھوڑنے کو تیار نہ تھی لیکن ہمیں ان کو احساس دلانا پڑا کہ یہ اس سے کہیں زیادہ سنجیدہ ہے جتنا وہ سمجھتی ہیں’۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2B3tOV5
0 comments: