
کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہوتا ہے، رہنے کے لیے نہیں، لیکن ہمارے تعلقات کا یہ حال ہے کہ ہم اہک قدم آگے بڑھ کر دو قدم پیچھے چلے جاتے ہیں'۔
وزیراعظم نے فرانس اور جرمنی کے ماضی کے تعلقات اور جنگوں کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کو مشورہ دیا کہ 'اگر فرانس اور جرمنی ایک یونین بنا کر آگے بڑھ سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اگر ہندوستان ایک قدم آگے بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے'۔
وزیراعظم کا کہنا ہے ماضی صرف سیکھنے کیلئے ہے، رہنے کیلئے نہیں، دوستی کیلئے بھارت ایک قدم، ہم 2 بڑھائیں گے، ہماری حکومت، ساری سیاسی پارٹیاں اور فوج ایک پیج پر ہیں، ارادہ کریں تو مسئلہ کشمیر بھی حل ہوسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سرحد کھل جائے تو غربت میں تیزی سے کمی ہوگی، چین کی قیادت دور اندیش ہے، چینی قیادت نے فیصلہ کیا کہ پہلے غربت کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان، بھارت ایک قدم آگے بڑھ کر 2 قدم پیچھے چلے جاتے ہیں، دونوں طرف سے غلطیاں ہوئیں، ماضی سیکھنے کیلئے ہے، رہنے کیلئے نہیں، ہم نے اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا ہے، ماضی نے ہمیں آگے بڑھنے سے روکا ہوا ہے، فرانس اور جرمنی اتحاد بنا کر آگے بڑھ سکتے ہیں تو پاک بھارت کیوں نہیں ؟۔
عمران خان کا کہنا تھا پتہ نہیں تھا نوجوت سنگھ سدھو کو صوفی کلام میں مہارت حاصل ہے، ان کی کرکٹ کمنٹری آج بھی یاد ہے۔ انہوں نے کہا کرکٹ کے دور میں 2 طرح کے کھلاڑیوں سے ملا، ایک کھلاڑی کو ہارنے کا خوف، دوسرا بڑا فیصلے کرنے والا تھا، 22 سال دیکھتا رہا سیاستدان اپنی خدمت کیلئے آتے تھے، سیاست میں بھی دو طرح کے سیاستدان دیکھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2AzPWpE
0 comments: