
گزشتہ ہفتے نیب کی جانب سے کے ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سید عباس، سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد جاوید احمد، سابق ڈائریکٹر محمد کامران، ایڈیشنل ڈائریکٹر احمد صدیق، کلفٹن ایکش ای این سید محمس رضا، سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر گلستانِ جوہر عبدالسعید خان، سابق ڈائریکٹر گلستانِ جوہر کلیم اللہ کاشانی، محمد حنیف عرف پٹنی اور ندیم کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔
اس کے علاوہ 4 ریئل اسٹیٹ بروکرز سردار الدین، محمد زیشان، فیروز احمد اور جاوید ابراہیم کا نام بھی اس ریفرنس میں شامل ہے۔
27 نومبر کو یہ معاملہ انتظامی عدالت کے سامنے لایا گیا جس کے جج نے 9 ملزمان کے قابلِ ضمانت جاری کردیے تھے، جو ریفرنس کے مطابق مفرور ہیں۔
علاوہ ازیں مقامی عدالت کے جج نے تفتیشی افسر کو ہدایت جاری کی کہ ملزمان کو گرفتار کرکے 4 دسمبر تک عدالت کے سامنے پیش کریں۔
نیب کی جانب کے ڈی اے ڈائریکٹر اور دیگر ملزمان کے خلاف ریفرنس میں الزام عائد کیا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی مالی فوا ئد حاصل کیے اور گلستان جوہر میں تین پلاٹس کو غیر قانونی طور پر ٹرانسفر کیا۔
نیب کی جانب سے مزید الزام عائد کیا گیا کہ سابق ڈی جی کے ڈی اے سید ناصر عباس، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کامران، ریئل اسٹیٹ بروکر سردار الدین اور دیگر نے اس کرپشن میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
ڈاکٹر عاصم اور دیگر افراد کے خلاف ریفرنس
ایک اور پیش رفت میں کراچی کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین اور شریک ملزم کے خلاف 4 سو 62 ارب روپے کی کرپشن ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ کو طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین، کراچی ڈاک لیبر بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹو، کے ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر سید اتھر حسین اور سفدر حسین کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کراچی کے ضیا الدین ہسپتال کی وسعت کے لیے زمین حاصل کرنے، منی لانڈرنگ، غیرقانونی فوائد اور کک بیگز کے الزامات ہیں۔
27 نومبر کو احتساب عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی جہاں ملزمان کے وکیل نے استغاثہ کے گواہان سے جرح کی۔
خیال رہے کہ اس کیس میں نیب کی جانب سے 30 گواہاں کے نام دیے گئے ہیں جن میں سے اب تک 15 کی گواہی لی جاچکی ہے۔
استغاثہ کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کو غیر قانونی طریقے سے جامشورو جوائنٹ وینچر لیمیٹڈ کی 5 گیس فیلڈ کا کانٹریکٹ دیا گیا تھا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 17 ارب 33 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2KEXmfT
0 comments: