
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں امدادی کاموں میں مصروف اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں اور دیگر این جی اوز نے بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق ہولناک اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
عالمی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمن میں گولیوں، بم اور میزائل حملوں میں اتنے بچے نہیں مر رہے ہیں جتنے فاقہ کشی کے باعث جہان فانی سے کوچ کر جاتے ہیں۔
بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے حدیدہ بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جھڑپوں کے باعث خوراک کی ماہانہ ترسیل میں 55 ہزار میٹرک ٹن کی کمی آئی ہے اور اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو تقریباً 14 ملین افراد قحط زدگی کے باعث جان کی بازی ہار جائیں گے۔
خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بندرگاہی شہر الحدیدہ میں گھمسان کی جنگ کے باعث 4.4 ملین افراد کو خوراک کی ترسیل نہیں ہو رہی ہے اور ان میں بچوں کی تعداد 2.2 ملین ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2FJaz8C
0 comments: