
صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے سال رواں کی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق 2021ء میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مختلف ملکوں اور خطوں میں مارے جانے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی تعداد گذشتہ ادوار کے مقابلے میں کم ہوکر 24 رہ گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 24 صحافی قتل ہوئے البتہ ان کے علاوہ 18 مزید صحافیوں کی رواں برس مختلف طریقوں سے موت واقع ہوئی اور تاحال ان کی موت کی جووہات کا علم نہیں ہوسکا۔
سی پی جے کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ رواں برس صحافی کے قتل عام میں تو کمی آئی تاہم ریکارڈ صحافی کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا۔
عالمی صحافتی تنظیم نے میڈیا ورکرز کو قید جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں صحافی کی بڑھتی ہوئی تعداد آزادانہ رپورٹنگ کے خلاف عدم برداشت اور آمرانہ حکومت کی ایک علامت ہے۔
سی پی جے کی رپورٹ کے مطابق 2021ء میں سب سے زیادہ 50 صحافیوں کو چین میں قید کیا گیا جب کہ دوسرے نمبر پر میانمار (برما) ہے جہاں ملٹری بغاوت کے دوران 26 صحافی جیل میں قید ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصر، ویت نام اور بیلاروس باالترتیب تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں جہاں رواں برس 25، 23 اور 19 صحافی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب، ایران، ترکی، روس، ایتھوپیا اور اریٹیریا میں بھی میڈیا ورکرز کو صحافتی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران پابند سلاسل کیا گیا۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے گزشتہ سال جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 2020 میں دنیا بھر میں 280 صحافیوں کو فرض شناسی کے جرم میں سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/33j1fVt
0 comments: