
شہر قائد میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع ہو گئی ہے، تاہم پیپلز پارٹی کے سوا تمام جماعتوں نے دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ افسر کے دفتر میں الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پی پی، ن لیگ، پی ایس پی، پی ٹی آئی، متحدہ سمیت 16…
تاہم پی ایس پی کے رہنما حفیظ الدین نے کہا ہے کہ ووٹوں کے بوروں پر سیل مہر ہی نہیں تھی، اس لیے ہم ری کاؤنٹنگ کا بائیکاٹ کرتے ہیں، دریں اثنا تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں نے بھی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے امیدوار امجد آفریدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہم نے درخواست دی کہ فارم 45 اور 46 نہیں ملے، جب فارم ہی نہیں ملے تو کس طرح ری کاؤنٹنگ میں بیٹھیں، 2 تھیلے ہمارے سامنے لا کر رکھے گئے لیکن کسی پر بھی سیل نہیں تھی، عوام کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔
امجد آفریدی نے کہا ہم نے درخواست کی ہے کہ فرانزک کرایا جائے، 29 اپریل کا الیکشن تاریخ کا بدترین الیکشن ہے، 17 ہزار ووٹرز جنھوں نے 2018 میں ووٹ کاسٹ کیا تھا انھیں منتقل کر دیاگیا، میرے اور بھائی کے خاندان میں بھی ووٹوں کو تبدیل کیا گیا، سندھ حکومت نے ووٹرز کو یہاں سے ٹرانسفر کیا ہے، اسی طرح 10 ہزار سے زائد بوگس ووٹ بھی ڈالا گیا، ہمارا مطالبہ ہے 2018 کی ووٹر لسٹوں پر دوبارہ ری پولنگ کرائی جائے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Smh3Ba
0 comments: