صوبہ سندھ میں عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب چھ ماہ سے بند تمام تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے پرائمری اور مڈل کلاسز شروع ہوچکی ہیں۔
چند تعلیمی ادارے کورونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز کو بہتر بنانے کے بعد یکم اکتوبر سے کھلیں گے۔ پہلے مرحلےمیں پندرہ ستمبر کو نویں جماعت سے یونیورسٹی تک تعلیمی سرگرمیاں بحال کی گئی تھیں۔
صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ بچوں کو اسکول بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ والدین کریں گے۔ اسکول انتظامیہ بچوں کو زبردستی اسکول نہیں بلا سکتی۔
وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ جو والدین خود بچوں کو اسکول چھوڑنے اور لینے جائیں گے وہ محفوظ رہیں گے۔
حکومت نے ملک بھر میں مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پہلے مرحلے میں یونیورسٹی، میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے طالبعلموں کو بلایا گیا تھا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی ہدایت کے مطابق ایک کلاس روم میں بچوں کی آدھی تعداد کو بٹھایا جائے گا۔ اسکول میں بچوں کو ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جائے گی اور اس کو یقینی بنانا تعلیمی اداروں ذمہ داری ہوگی۔
والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول ہر گزنہ بھیجیں۔
طبیعت زیادہ خراب ہو تو ٹیسٹ کرائیں، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر فوری اسکول انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ بغیر ماسک کے بچوں میں اسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بچے اسکول میں کسی سے ہاتھ نہیں ملائیں گے اور اسکول میں جھولا بھی نہیں جھولیں گے۔ محکمہ تعلیم کی مختلف ٹیمیں اسکولوں کا دورہ کریں گی اور ایس او پیز پر عملدرآمد کاجائز لیں گی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/36gGuJl
0 comments: