Thursday, July 16, 2020

یو اے ای نے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے سخت احکامات جاری کردیئے، ذرہ سی کوتاہی تو ادا کرنا پڑے گا جرمانہ

یو اے ای نے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے سخت احکامات جاری کردیئے ہیں
متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ بیرون ممالک سے لوٹنے والوں کو قرنطینہ کے احکامات کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

متحدہ عرب امارات کی حکومت نے بیرون ملک سے واپس آنے والوں کے لیے قرنطینہ کے اصول وضع کیے ہیں جن کی خلاف ورزی پر 13 ہزار 600 ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

اس سے قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ سفر پر عائد پابندیوں میں نرمی کی جائے گی اور یکم اگست سے ایئر لائنز کے آپریشن بحال ہو جائیں گے۔امارات کی نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) نے کہا ہے کہ امارات واپس آنے والے کورونا پر جاری کی گئی وفاقی اور مقامی ہدایات پر عمل کریں، جن میں خود کو قرنطینہ کرنا اور ٹیسٹ کروانا شامل ہے۔

ہدایات کے مطابق کم خطرے والے ممالک سے واپس آنے والوں کو سات دن کے لیے خود کو قرنطینہ کرنا ہوگا، جبکہ زیادہ خطرے والے ممالک سے آنے والوں کے لیے چودہ دن آئسولیشن میں رہنا ضروری ہے۔

این سی ای ایم اے کے مطابق ان افراد کو کورونا کے حوالے سے تمام طبی اخراجات خود اٹھانا ہوں گے۔جو افراد ابوظبی میں داخل ہونے کے لیے جلد کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروانا چاہتے ہیں، انہیں ویب سائٹ کے ذریعے ٹیسٹ کے لیے بکنگ کروانا پڑے گی۔

ابو ظبی کی ایمرجنسی، کرائسز اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ زیادہ طلب کی وجہ سے پہلے سے بکنگ کروانا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی میں داخل ہونے کے خواہاں مسافروں کی لاک ڈاوٴن کے دوران میں آمد کے موقع پر کووِڈ19 کی جانچ کے لیے لیزر سکریننگ کی جارہی ہے۔ابو ظبی کے میڈیاآفس نے کہا ہے کہ ”لیزر پر مبنی ڈی پی آئی تیکنیک سے وائرس کے نتیجے میں خون میں رونما ہونے والی تبدیلی کا چند سیکنڈز میں سراغ لگایا جاسکتا ہے۔

“آفس کی جانب سے مزید وضاحت کی گئی کہ جن لوگوں کا منفی نتیجہ ہوگا،انھیں ابو ظبی میں داخلے کی اجازت دے دی جائے گی۔جن افراد کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت ہوگا،ان کا مزید ٹیسٹ کیا جائے گا کہ ان کے خون میں حرارت کیوں ہے۔انھیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے نتائج آنے تک الگ تھلگ رہنا ہوگا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/30lyNgm

0 comments:

Popular Posts Khyber Times