Sunday, May 17, 2020

کورونا ویکسین کی تیاری، ایک نئی جنگ کی جانب اشارہ۔۔۔ تفصیلات میں جانئے

کورونا ویکسین
برطانیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین جیسے ہی تیار ہو گی تو سب سے پہلے اسے ہم حاصل کریں گے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانوی وزیر تجارت نے کورونا ویکسین تیار کرنے والے سائنسدانوں کو برطانیہ کی جانب سے 84 ملین پاؤنڈز کے فنڈز دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

دلچسپ امر ہے کہ برطانیہ کی جانب سے یہ دعویٰ اس وقت کیا گیا ہے کہ جب فرانس کے وزیراعظم نے اپنے ہی ملک کی دوا ساز کممپنی کی سخت سرزنش کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ویکسین کی تیاری کی صورت میں اسے اقوام عالم میں برابری کی بنیاد پرتقسیم کیا جائے گا۔ ان کا صاف کہنا تھا کہ اس معاملے میں بحث کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔

فرانس کے وزیراعظم نے یہ بات اس وقت کہی تھی کہ جب فرانسیسی دوا ساز کمپنی سنوفی کے سربراہ کی جانب سے چند دن قبل کہا گیا تھا کہ کورونا ویکسین پر سب سے پہلا حق امریکہ کا ہے۔

فرانس کی دوا ساز کمپنی سنوفی کے سربراہ پال ہڈسن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی کامیاب ویکسین کی تیاری کی صورت میں ابتدائی آرڈرز امریکہ کو فراہم کیے جائیں گے کیونکہ سب سے پہلے اس نے کمپنی کو ویکسین کی تیاری کے لیے فنڈنگ کی تھی۔

سنوفی کی جانب سے اپنائے جانے والے مؤقف کے جواب میں وزیراعظم عمران خان سمیت دنیا کے 140 رہنماؤں نے عالمی ادارہ صحت کا باقاعدہ خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ کورونا ویکسین عوام کو مفت فراہم کی جائے اور اس کے جملہ حقوق بھی محفوظ نہ رکھے جائیں۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ کے وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ ویکسین بنانے والے سائنسدانوں کو 84 ملین پاؤنڈز کا فنڈ فراہم کریں گے اور ویکسین تیارہو گئی تو سب سے پہلے اسے برطانیہ حاصل کرے گا۔

تین دن قبل ہی امریکی اور برطانوی سائنسدانوں و ڈاکٹروں کی جانب سے چھ بندروں پہ کیے جانے والے کورونا سے بچاؤ کی آزمائشی ویکسین کے تجربے کو کسی حد تک حوصلہ افزا قرار دیا گیا ہے۔

چھ بندروں پر ویکسین کا آزمائشی تجربہ امریکہ میں کیا گیا ہے جس میں امریکی و برطانوی سائنسدانوں اور ڈاکٹروں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا ہے۔

برطانیہ کی جانب سے اس سے قبل بھی کہا گیا تھا کہ وہ کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین کی ٹیم کو دو کروڑ برطانوی پاؤنڈز دے رہا ہے۔

برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے تین ہفتے قبل کہا تھا کہ جو کچھ ہمارے پاس ہے وہ ہم ویکسین کی تیاری میں لگا دیں گے۔

عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق اگر اس بات پر بحث شروع ہوگئی کہ تیار ہونے والی ویکسین پہلے کون حاصل کرے گا؟ تو پہلے ہی سے تلخ دنیا مزید تلخ ہو جائے گی۔

مبصرین کے مطابق یہ بھی ممکن ہے کہ صرف کورونا سے بچاؤ کی ویکسین پہلے حاصل کرنے کے معاملے میں دنیا پھر کسی نئی جنگ کی جانب چلی جائے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2LBIArJ

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times