
چین کی سرکاری نیوز ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤلی جیان نے بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو فنڈ نہ دینے کے امریکی فیصلے سے کووڈ-19 کے خلاف عالمی کوششوں کو نقصان پہنچے گا اور چین کا اس پر گہری تشویش ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے حالیہ کردار کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'خاص کر جب سے کووڈ-19 کی وبا پھیلی ہے اس وقت سے ڈبلیو ایچ او نے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریسس کی قیادت میں اپنے فرائض کو تندہی سے ادا کیا ہے اور رابطہ کاری کا کردار ادا کیا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ڈبلیو ایچ او نے عالمی تعاون کو بڑھانے میں سرگرم کردار ادا کیا ہے'۔
چین کے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ 'وبا کی عالمی صورت حال کو دیکھتے ہوئے امریکا کے فیصلے سے ڈبلیو ایچ او کی استعداد کمزور ہوگی اور کووڈ-19 کے خلاف جنگ سرد پڑے گی'۔
ژاؤلی جیان کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے فرائض کو فوری ادا کرے اور ڈبلیو ایچ او سے تعاون کرے کیونکہ 'اس فیصلے سے امریکا اور غریب اقوام سمیت دنیا کے تمام ممالک متاثر ہوں گے'۔
انہوں نے کہا کہ چین انسداد وبا کے حوالے سے اقدامات میں سربراہی کردار کے لیے ڈبلیو ایچ سے تعاون جاری رکھے گا۔
خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈبلیو ایچ او کے حوالے سے فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ ان کا خود غرض فیصلہ ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ امریکا کا یہ اعلان تشویش ناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'امریکی حکام کی خودغرضی کی یہ ایک مثال ہے حالانکہ وبا کی وجہ سے دنیا میں کیا کچھ ہو رہا ہے'۔
سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ 'یہ عالمی ادارے کے لیے ایک دھچکا ہے اور عالمی برادری کئی حوالوں سے اس کو قابل مذمت اور قابل ملامت قدم کے طور پر دیکھ رہی ہے'۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2ymbmJn
0 comments: