
ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم کے علاوہ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال اور قومی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے انہیں 9 اور 10 مارچ کو طلب کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں شاہد خاقان عباسی کو9 مارچ کو اسلام آباد میں ایف آئی اے کے دفتر جانا ہوگا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے دیگر 2 رہنماؤں کو 10 مارچ کو پیش ہونے کے نوٹسز ارسال کیے گئے۔
یہ تینوں رہنما مسلم لیگ (ن) کے ماڈل ٹاؤن سیکریٹریٹ میں پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کی 6 جولائی کو کی گئی اس پریس کانفرنس میں موجود تھے جس میں انہوں نے ’خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی‘ ویڈیو چلائی تھی۔
مذکورہ ویڈیو میں احتساب عدالت کے جج مبینہ طور پر یہ کہتے سنے گئے تھے کہ انہیں العزیزیہ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا دینے کے لیے بلیک میل کیا گیا۔
مریم نواز نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ویڈیو ’مسلم لیگ(ن) کے ایک ہمدرد‘ نے ریکارڈ کی ہے۔
خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال اپنے جماعت کی تنظیم نو کے معاملات کی وجہ سے 2 روزہ دورے پر کراچی آئے تھے۔
قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید، ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا تارڑ اور عظمیٰ بخاری ایف آئی اے کے انسداد دہشت گرد ونگ کے سربراہ بابر بخت کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرواچکے ہیں جو جج کی جانب ویڈیو میں رد وبدل شکایت کی تفتیش کررہی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2IlzJc4
0 comments: