
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2017 سے اسحاق ڈار مفرور ہیں، ایک سال کارروائی کے بعد گھر حکومت کی زیر نگرانی دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گھر کی نیلامی بھی کروائی گئی، نیلامی کے دوران حکم امتناعی آگیا، عدالت میں مقدمہ چلا کہ یہ گھر اسحاق ڈار کی اہلیہ کا ہے لیکن ثابت نہیں ہوا، اطلاع ملی ہے پھر حکم امتناعی جاری ہوا ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ ابھی تک عدالت کا کوئی تحریری نوٹس نہیں ملا ہے، اگر عدالت جانا پڑا تو جائیں گے۔
مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کاگھرپناہ گاہ میں تبدیل کرنے کا معاملہ، پنجاب حکومت مشکل میں عدالت نے اہم حکم دے دیا
یاد رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کاگھرپناہ گاہ میں تبدیل کرنے کیخلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے دس روزمیں جواب طلب کرلیا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/37f5XzJ
0 comments: