
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواستوں پر سماعت آج ہو گی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
عدلت نے نوازشریف کی رپورٹس کیس کاحصہ بنانے پر نیب سے جواب طلب کررکھاہے۔
یاد رہے گذشتہ سماعت میں مریم نواز کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ نواز شریف کے ڈاکٹروں نے ان کے آپریشن کا کہا ہے، مریم نواز پہلے ہی اپنی ماں کو کھو چکی ہے، وہ اپنی والدہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر واپس آ گئی تھیں، عدالت صرف ایک بار چار یا چھ ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دے تاکہ وہ جا کر اپنے والد کا علاج کروا سکیں، ہر قسم کی ضمانت دیتے ہیں کہ وہ واپس آ جائیں گی۔
جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں، باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تو مریم نواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی سزا معطل ہو چکی ہے اور اس فیصلے میں باہر جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔
یاد رہے مریم نواز کیجانب سے دائر درخواستوں میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا میمورنڈرم غیر قانونی اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا والد نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے، جس کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں، والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، دائر درخواست کے حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کے لئے 1 بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
مریم نواز کی جانب سے استدعا کی گئی کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا 20 اگست 2018 کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔
درخواست میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کو کیس کاحصہ بنانےکی بھی استدعا کی گئی ہے اور مریم نواز کی جانب سے 2 صفحات پرمشتمل تازہ ترین رپورٹس جمع کروائی گئی ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2w7iR5R
0 comments: