
ایل این جی سے متعلق پاکستان گیس پورٹ کمپنی کے معاہدے کی منسوخی کے کیس کی سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگی، کمپنی نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی جس سے پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
حکومت کمپنی کو ڈھائی لاکھ ڈالر یومیہ ، 90 ملین ڈالر سالانہ کرایہ ادا کر رہی ہے، کمپنی پر پہلے بھی معاہدے کی تکمیل میں تاخیر پر 41 ملین ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جرمانے کی رقم ایک ملین ڈالر کر دی تھی۔
جرمانہ عائد کرنے والے ایم ڈی پاکستان ایل این جی ٹرمینل کو بھی برطرف کر دیا گیا تھا، اعلیٰ افسر کی برطرفی پر چیئرمین پی ٹی آئی نے احتجاجی ٹویٹ بھی کیا تھا۔
یاد رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کر دیا ہے، جسے احتساب عدالت نے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا، ریفرنس میں شاہد خاقان سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔
نیب نے رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کر کے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت میں دوبارہ جمع کرایا تھا۔
ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم اور مفتاح اسماعیل کے نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Og4thU
0 comments: