
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر کے نام متعدد خطوط میں انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال سے دونوں عالمی رہنمائوں کو مسلسل باخبر رکھا ہے۔ وزیر خارجہ نے اپنے خطوط میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔
بارہ دسمبر دو ہزار انیس کے اپنے تازہ خط میں انہوں نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل اور سیکرٹری جنرل کو بھارت کے ان اقدامات سے آگاہ کیا جن کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
ان بھارتی اقدامات میں اس کی قیادت کے جارحانہ بیانات / نئے سیاسی نقشوں کا اجراء کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں میزائلوں کی تنصیب اور تجر بات اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی جغرافیائی حیثیت میں تبدیلی کی کوششیں شامل ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا بھارتی قیاد ت کی طرف سے جارحانہ بیانات اپنے ایٹمی ڈاکٹرائن پر نظرثانی آزاد جموں و کشمیر پر دائرہ اختیار قائم کرنے اور پاکستان کو تنہا کرنے کی دھمکیاں ماحول کو مزید بگاڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممکنہ کشیدگی روکنے کیلئے پاکستان نے خطے میں بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی موجودگی کو مضبوط بنانے کی تجویز دی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی تعیناتی سلامتی کونسل کیلئے خطے میں امن و سلامتی برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلامتی کونسل کو اپنے ایجنڈے پر اس دیرینہ تنازعے کے پر امن حل میں فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/35DW2Un
0 comments: